-
پولیو بیماری مستقل فالج کا سبب بنتا ہے۔
-
ہم اس کا علاج نہیں کر سکتے،
لیکن ہم اسے روک سکتے ہیں۔
-
دو اہم ٹولز پولیو سے بچاؤ
میں مدد دیتے ہیں۔
-
دو محفوظ ، مؤثر ویکسینز۔
-
ان میں سے ایک ویکسین کے
صرف دو قطرے دیے جاتے ہیں
-
بچے کے منہ میں،
-
اسے اورل پولیو ویکسین کہا جاتا ہے۔
-
دوسری انجکشن میں دی جاتی ہے،
-
اسے غیر فعال پولیو وائرس ویکسین کہتے ہیں۔
-
دونوں بچوں کے جسموں کو
پولیو وائرس سے لڑنا سکھاتے ہیں۔
-
لیکن وہ مختلف طریقوں سے یہ کرتے ہیں۔
-
اورل پولیو ویکسین بچے کی آنت
میں تحفظ فراہم کرتی ہے۔
-
یہ ویکسین نہ صرف لینے والے
بچے کی حفاظت کرتی ہے
-
بلکہ ویکسین شدہ بچے کے اردگرد
افراد کو بھی محفوظ رکھتا ہے۔
-
ہر بچے کو اورل پولیو ویکسین کی
کئی خوراکیں پلانی چاہیئے،
-
ان جگہوں پر جہاں پولیو کا خطرہ ہے۔
-
انجیکشن والی ویکسین، آنت کے بجائے
خون میں تحفظ فراہم کرتی ہے۔
-
یہ قوت مدافعت بڑھاتی ہے اور
ممالک کو پولیو سے پاک رکھتی ہے۔
-
لیکن یہ بچوں کے درمیان
پولیو کے پھیلاؤ کو نہیں روکتی،
-
لہذا یہ ان جگہوں پر اتنی مفید نہیں
جہاں وائرس اب بھی گردش کر رہا ہے۔
-
جہاں بھی یہ وائرس پایا جائے،
اسے روکنے کے لیے اورل ویکسین کی ضرورت ہے۔
-
ایک بار پولیو ہر جگہ قابو آجائے،
-
پھراپنے طور پر غیر فعال پولیو وائرس
ویکسین استعمال کی جائے گی
-
آبادی کو محفوظ رکھنے کے لیے۔
-
ان دونوں ویکسینز کو محفوظ اور
مؤثر قرار دیا جا چکا ہے
-
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے.
-
اپنا کام صحیح طریقے سے کرنے کے لیے،
یہ تمام بچوں کو دی جائے
-
اس سے بالاتر کہ وہ کہاں رہتے ہیں.
-
ان ویکسینز کی بدولت
-
دنیا بھر میں پولیو کے کیسز میں
99 فیصد کمی آئی ہے۔
-
آئیں ہر بچے کو ویکسین لگوائیں!
-
آئیِں پولیو کا ہمیشہ کے لیے
خاتمہ کریں!